٢٩ جنوری ٢٠٢٠ کو لاہور کالج براۓ خواتین یونیورسٹی شعبہ اردو کے زیرِ اہتمام ہاٸر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سےبین الاقوامی سیمینار۔بہ عنوان” غالب اور فیض دو زمان ایک زبان“ کا انعقاد کیا گیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عالیہ فاروق نے نبھائے۔۔ نامور محققین نے اپنے مقالہ جات حاضرین کی خدمت میں پیش کیے۔معروف ناموں میں ڈاکٹر اشفاق احمد ورک، ڈاکٹر علی کاٶسی، ڈاکٹر طارق ہاشمی، ڈاکٹر وفا یزدان، ڈاکٹر خالد محمود سنجرانی، ڈاکٹر مختار عزمی، ڈاکٹر محمد خان اشرف شامل تھے۔ بعدازاں ڈاکٹر کیو مرثی نے تقریب سے متعلق اپنے خیالات کااظہار کیا۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر فخرالحق نوری نے پیش کیے گیے مقالہ جات سے متعلق اظہارِ خیال کیا۔ آخر میں صدرِ شعبہ اردو ڈاکٹر حمیرا ارشادنے تمام مہمانانِ گرامی کا شکریہ ادا کیااور انہیں اعزازی شیلڈز پیش کیں۔
سیمینار کے پہلے دن کے دوسرے سیشن میں بین الاقوامی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی نظامت انچارج بزم مشاعرہ ڈاکٹر شازیہ رزاق اور ڈاکٹر عائشہ عظیم کے سپرد تھی۔ نامور شعرا نے اپنا کلام حاضرین کی خدمت میں پیش کیا۔ معروف شعرا میں عباس تابش، اختر شمار، طاہر شہیر، فخر عباس،مرلی چوہان، سعود عثمانی، رحمان فارس، وغیرہ شامل تھے۔ شعرا نے محفل کا خوب رنگ جمایا۔ بعدازاں، میر مشاعرہ امجد اسلام امجد نے شعبہ کو خوب صورت شام سجانے پر مبارک باد دی اور منفرد انداز میں اپنا کلام سنایا۔ اختتامیہ کلمات کے لیے وائس چانسلر محترمہ پروفیسر ڈاکٹر بشری مرزا کو سٹیج پر مدعو کیا گیا جنہوں نے شعبہ اردو کی اس کاوش کی بہت تعریف کی اور تمام شعرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مہمان شعرا کو پھولوں کے ساتھ شیلڈذ کا تحفہ پیش کیا۔
سیمینار کے دوسرے روز ٣٠ جنوری ٢٠٢٠ کو ”فارسی اور اردو کا مزاحمتی ادب“ کے موضوع پر محققین نے اپنے مقالہ جات حاضرین کی خدمت میں پیش کیے۔ نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹر تقدیس زہرا نے نبھائی۔ معروف مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر محمد کیو مرثی، ڈاکٹر حمیرا اشفاق، ڈاکٹر افضال بٹ، ڈاکٹر طاہر عباس، ڈاکٹر آصف علی چٹھہ، ڈاکٹر علی کمیل قزلباش اور ڈاکٹر شیر علی شامل ہیں۔ بعدازاں صدر محفل ڈاکٹر امجد طفیل اور مہمان خصوصی جمیل احمد عدیل نے تقریب سے متعلق اپنے خیالات کااظہار کیا ۔ تقریب کے اختتام پر صدرِ شعبہ اردو ڈاکٹر حمیرا ارشاد نے تمام مہمانانِ گرامی کا شکریہ ادا کیااور انہیں اعزازی شیلڈز پیش کیں۔